ہماری آخری ملاقات

ہماری آخری  ملاقات تھی ، اس نے مجھے میرے من پسند ریسٹورنٹ پہ بلایا تھا۔۔۔  کیفے ڈی ویسلو ،  آئی واز لائیک آن مائی نارمل روٹین ڈیوٹی ، میڈیسن وارڈ ٹو میں ، جب اس کا مسیج آیا ۔۔۔   ۔۔۔   ہماری اتنی  انڈرسٹینڈنگ تھی اب بھی کہ ایک دوسرے کے بلانے پہ آ جاتے تھے ، , چاہے ڈیوٹی چھوڑنا بھی پڑے ۔۔ اور ہم ضرورت پہ  بلا بھی لیتا تھا  ایسے مان سے ۔۔۔   لیکن یہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ ہماری آخری ملاقات ہوگی،۔۔۔ 


آئی تھنک یہ نومبر کی کوئی تاریخ تھی ۔۔ مڈ نومبر ۔۔۔ 

میں اندر آئی تو وہ پہلے سے ہی آیا تھا۔۔۔ عموماً مجھے ہی انتظار کرنا پڑتا تھا ہمیشہ ۔۔۔  یہ بھی پہلی دفعہ تھا وہ پہلے آیا تھا۔۔۔  لیکن اس نے ہمیشہ لیٹ آنے پہ معذرت کی۔۔۔ 

خیریت تھی آج آپ نے انوائٹ کیا ؟؟

جی۔۔۔


مجھے کچھ ضروری بات کرنا تھی ۔۔ 

اور میں اس کے لہجے سے سمجھ گئی تھی بات واقعی  بہت ضروری ہے۔۔۔  اور ضروری بات میرے حق میں نہیں ہے ۔  میں ایسے ہی لہجوں کو پرکھ لیتی ہوں۔۔۔

سب کہتے یہ بری بات عادت ایسے پہلے سے سوچ لینا چیزوں کو ایزوم کرنا ،  لیکن میری کوئی پرکھ کبھی غلط نہیں نکلی ۔۔ 

میرا دل بے ترتیب دھڑکتا ہے تب ۔ ۔۔ 

کیا ہوا ؟؟ بتائیں ناں ۔۔ میں نے بھرپور مثبت ہوتے ہوئے اپنا اورر آل اتارا جو پہلے میں نے سکرب کو کور کرنے کو پہن رکھا تھا ۔۔ 

کچھ خاص نہیں بس آپ سے شئیر کرنا تھا کچھ ضروری ۔۔

پتہ حوریہ ، ہم دونوں میں بہت فرق ہے۔۔۔ ہم دونوں کی فطرت بالکل الگ ہے۔۔۔ 

شاید ہم ایک دوسرے کے لیے نہیں بنے ۔۔۔

  ۔۔۔جی۔۔۔ اور ؟؟ آگے بولیں ناں حارس ... ؟؟

میں حیران نہیں تھی۔۔۔ میں نے تو اس کی پہلی بات سے پرکھ لیا تھا ۔۔  

اس لیے میں چاہتا ایک دوسرے کو اچھے سے خدا حافظ بولیں۔۔

جی حارس اچھے سے خدا حافظ بولیں ناں ۔۔۔ ا

پلیز۔۔۔   

ابھی بول دوں ؟؟ 

جی آپ بولیں ، آیم ریڈی۔۔۔  یا آپ چاہتے ہم بحث کریں ۔۔ آپ کو روکوں ، ۔۔ آپ کو  مناؤں ۔۔ 

آپ کو پکڑوں اور بولوں نہ جائیں۔۔۔

ہاتھ جوڑوں ۔۔  رو پڑوں ؟؟ 

بتائیں ناں حارس ۔۔ ؟؟ 

میں کرنے کو تیار ہوں ۔۔ پکا۔۔۔  لیکن میں جانتی ہوں ۔۔ آپ فیصلے سارے کر کے آئیں ہیں ، ۔۔  مرد سارے فیصلے کر کے بتاتا ہے۔۔۔ مجھے ہو ناں آپ روکنے رک جائیں ، اللہ کی قسم آپ کے پاؤں پڑ جاتی ہوں ، لیکن مجھے اتنی تسلی دے دیں یہ پاؤں پڑنا میری عزت کی لاج رکھے گا ؟؟  نہیں ناں ۔۔ میں جانتی 

میں تمھارے دل سے اتر چکی ہوں ۔۔   میں اہم نہیں ہوں تو میرا ہاتھ جوڑنا ، میری منتیں کرنا ، سب رائیگاں جائے گا۔۔۔ میرا چلے جانا آپ کا نقصان نہیں رہے گا ۔۔۔ تو کیسی ضدیں ، کیسی منتیں ؟  

میں جاؤں ؟؟ 

ایک آخری چائے ساتھ نہیں پئیں گی ؟؟


ہاہاہ ۔۔ کمال ۔۔  چائے کی طلب نہیں رہی اب ۔۔

 آپ کو تو پتہ ناں ایک دوسرے کے لیے نہیں بنے ہم ، تو آپ کو کیسے نہیں  پتہ چلا کہ ہماری چائے بھی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں ؟؟؟۔۔۔  

جی حوریہ۔۔۔

چلیں ؟؟  میں ڈیوٹی چھوڑ کے آئی تھی ۔۔۔

جی۔۔۔ 

کیفے سے اٹھتے وقت ۔۔ میں   شکست خوردہ اسے وہیں چھوڑ آئی ۔۔۔  آنکھوں میں آنسو تھے ۔۔ لیکن ان کو ہوسٹل کے  کمرے تک  انھیں روکنا تھا ۔۔  باہر نہیں آنے دینا۔۔۔ 

لیکن میں راستے میں پکا فیصلہ کر چکی تھی۔۔۔ مجھے نہیں رونا ۔۔ دیٹس اٹ۔۔ رونا اسے جس نے فیصلہ لیا ۔۔۔   آئی واز بروکن ۔۔  میں نے ہر جگہ اپنے آپ کو کٹہرے میں کھڑا کیا کہ کہاں مجھ سے غلطی ہوئی  ، کوئی ایک پوائنٹ مل جائے جس پہ میں خود کو کوس سکوں ؟؟  کبھی عجلت میں ، کبھی تنھائی  میں ؟؟ کچھ شاید برا سوچا ہو ؟؟۔ بخدا مجھے کچھ نہ مل سکا ،    جس پہ میں  روؤں سوائے اس کے کہ میں اپنے من پسند کیفے اور من پسند شخص سے آخری بار مل کے آئی ہوں ،  اور رونے کو کچھ نہیں ملا ۔  اور دونوں کے پاس کبھی نہیں جاؤں گی۔۔۔ 

اور میں نہیں گئی ،۔۔۔ نہ کبھی جاؤں گی ، ان راہوں پہ ،  میں کمزور نہیں ہوں ، میں نے لڑنا سیکھنا ہے ، ۔۔۔۔ میں ڈیوٹی پہ جاتے ہوئے راستہ بدل لیا کہ وہ کیفے روز   میرے راستے میں آتا تھا ، خود سوچیں میں اسے کیسے بھلایا ہوگا جس شخص سے میری خوبصورت یادیں جڑی تھیں ، جسے میں نے خود بتایا تھا تم جہاں بھر میں میرے  سب سے پسندیدہ ہو ، ۔۔۔ 

لیکن یقین مانیں میں آج تک اس نقصان پہ نہیں روئی  ایک بھی دفعہ  نہیں ۔۔۔ کیونکہ میں نے پرکھ لیا تھا کہ یہ رونا بے سود ہے جسے پانا نہ ہو اس کو رونا کیسا اب ؟؟ ۔۔ پھر کیوں روتی  میں ؟؟

Comments

Post a Comment